نکاح سے پہلے دولہا دلہن کا طبی معائنہ !

آجکل کے حالات میں صحت کے حوالے سے حفظ ماتقدم کی اہمیت اتنی بڑھ گئی ہے کہ والدین اپنی اولاد کی شادیوں کے بارے میں پریشان نظر آتے ہیں، کیونکہ آنے والی نسلیں کسی قسم کی بیماریوں کا شکار نہ ہوں ۔اسی قسم کے خدشات کو پیش نظر رکھتے ہوئے حکومت پنجاب نے نکاح نامہ میں مزید آٹھ ترامیم شامل کرتے ہوئے دولہا دلہن کے طبی معائنے، بلڈ گروپ،میڈیکل چیک اپ کی شق کا اضافہ کیا ہے۔ نکاح میں مزید شقوں کا اندراج کرتے ہوئے دولہا دلہن کی کی تصاویر،باقاعدہ تصدیق شدہ تاریخ پیدائش کے اندراج،اور شناختی علامت کو بھی لازمی قراردیدیا ہے۔حکومت پنجاب کی طرف سے نکاح نامہ میں مجموعی طور پر آٹھ نئی شرائط شامل کی گئی ہیں جن کے تحت نکاح نامہ میں دولہا دلہن کے والدین کے دستخط بھی لازمی قرار دے دیئے گئے ہیں،اس کے ساتھ ساتھ ان کی اصل تاریخ پیدائش کا اندراج کیا جائے گا، اس مقصد کے لئے ان کے اسکول سرٹیفکیٹ یا برتھ سرٹیفکیٹ سے نام اور پیدائش کی تصدیق کی جائیگی۔

شادی سے قبل طبی معائنہ کی شرط سے آئندہ نسل کی صحت کو ممکن بنایا جاسکے گا؟

آپ کے خیال میں کزنز میرج آئندہ نسل میں موروثی بیماریوں کا سبب ہوتی ہیں؟

کیا یہ بے جوڑ شادیوں کے رواج کو روکنے کی کوشش کہی جاسکتی ہے؟

کیا اس طرح کا طبی معائنہ شادی میں رکاوٹ تو نہیں بنے گا؟

ان شرائط کے بارے میں اپنی رائے سے آگاہ کریں۔
 

 
ujaalanews.com | OnLine Tv Chennals | Shahid Riaz